jump to navigation

Sindhi Poet Taj Mohammed December 13, 2008

Posted by Farzana Naina in Poetry, Sindhi.
Tags: ,
add a comment

Renowned Sindhi Poet Taj Mohammed
Renowned Sindhi Poet Taj Mohammed

بشکریہ ۔ بی بی سی

سندھی زبان کے شاعر تاج محمد عرف تاجل بیوس کراچی میں انتقال کر گئے ہیں۔ان کی عمر ستر برس تھی۔
گزشتہ دنوں تاجل بیوس کی دماغ کی نس پھٹ گئی تھی جس کے بعد وہ مقامی ہسپتال میں مسلسل کوما میں رہے، جہاں سنیچر کی صبح ان کا انتقال ہوگیا۔

 

شیخ ایاز کے بعد وہ سندھی زبان کے دوسرے بڑے شاعر تھے، انہوں نے نظم کے ساتھ نثر میں بھی طبع آزمائی کی ، وہ چونتیس کتابوں کے مصنف تھے جبکہ ان کی دس کتابیں زیر اشاعت ہیں۔

تاجل بیوس نے بائیس ستمبر انیس سو اڑتیس کو ضلع خیرپور کے شہر صوبھو دیرو میں جنم لیا۔انہوں نے اقتصادیات میں ایم اے کیا تھا، جس کے بعد انیس سو ساٹھ میں درس و تدریس سے منسلک رہے بعد میں وزارت کارپوریٹ میں تعینات ہوئے، جہاں سے بطور رجسٹرار کمپنیز ریٹائرڈ ہوئے۔
تاج بیوس ان چند سندھی ادیبوں میں سے تھے جن کا شمار متحدہ قومی موومنٹ کے ہمدردوں میں ہوتا تھا، سخت تنقید کا نشانہ بننے کے بعد انہوں نے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی۔
ان کی آخری کتاب بینظیر بھٹو پر کیڈارو کے نام سے شائع ہوئی تھی، جس میں انہوں نے بینظیر بھٹو کی جدوجہد اور فکر کا احاطہ کیا ہے۔ کیڈارو واقعے کربلا کے پس منظر میں لکھا جاتا ہے۔

  تاج محمد کی شاعری میں دھرتی سے محبت کی جھلک نظر آتی ہے، وہ لکھتے ہیں ’سندھ میری ماں، کوئی تمہیں کاری سمجھتا ہے، تمہارے سینے کو بموں سے اڑاتا ہے ، کوئی انسانی لہو سے تمہارے دامن کو سرخ کردیتا ہے مگر پھر بھی تم ہر دور میں مومل اور قلو پطرہ کا روپ لیکر جنم لیتی رہی ہو‘۔

شیخ ایاز نے اپنی زندگی میں ہی انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے بعد تاجل بیت اور وائی کی صنف کے اس دور کے بڑے شاعر ہیں۔

تاجل بیوس بھارت میں بھی سندھی ادبی حلقوں میں شہرت رکھتے تھے۔ ایک بھارتی ادیب لچھمن کومل انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ تاجل کی شاعری پڑھنے کے بعد دل چاہتا ہے کہ انہیں بھی بخش علی لاکھو کی طرح قید میں رکھا جائے، دن کو تاجل بیوس کی شاعری اور رات کو ایک جام دیں باقی زندگی عیش میں گزر جائے گی۔
تاجل بیوس نے رائٹر گلڈ اور سہیوگ فاؤنڈیشن بمبئی کی جانب سے نارائن شیام ایوراڈ سمیت کئی ایوارڈ حاصل کیے۔
ان کی اکثر شاعری میں دھرتی سے محبت کی جھلک نظر آتی ہے، وہ لکھتے ہیں

’سندھ میری ماں، کوئی تمہیں کاری سمجھتا ہے، تمہارے سینے کو بموں سے اڑاتا ہے ، کوئی انسانی لہو سے تمہارے دامن کو سرخ کردیتا ہے مگر پھر بھی تم ہر دور میں مومل اور قلو پطرہ کا روپ لیکر جنم لیتی رہی ہو٬٬ ‘

تاجل بیوس کی تدفین ان کی وصیت کے مطابق کراچی میں واقع تاریخی قبرستان چوکھنڈی کے قریب کی جائے گی۔  

Sindh Festival-Alan Faqeer November 28, 2007

Posted by Farzana Naina in Cultures, Pakistan, Sindhi.
Tags: , , , ,
add a comment
i-dream-of.gif
Park Towers Karachi

Shah Abdul Latif Bhittai (1689–1752)(Sindhi:شاھ عبدالطيف ڀٽائيِ), was a Sufi scholar and saint, and is considered as the greatest poet of the Sindhi language.[citation needed] He settled in the town of Bhit Shah in Sindh, Pakistan. His most famous written work is the Shah Jo Risalo. His shrine is located in Bhit and attracts hundreds of pilgrims every day.

Rasme Karokari – رسم کارو کاری October 22, 2007

Posted by Farzana Naina in Ghazal, Kavita, Poetry, Shairy, Sher, Urdu.
Tags: , , , , , , , , , , ,
1 comment so far

Rasme Karokari red