jump to navigation

Gulzar-Sampooran Singh Kalra

Tere Ishq Mein 

Gulzar 4 shadow

ایسا خاموش تو منظر نہ فنا کا ہوتا

میری تصویر جو گرتی تو چھناکا ہوتا

یوں بھی اِک بار تو ہوتا کہ سمندر بجتا

کوئی احساس تو دریا کی اَنا کا ہوتا

سانس موسم کی بھی کچھ دیر کو چلنے لگتی

کوئی جھونکا تری پلکوں کی ہَوا کا ہوتا

کانچ کے پار ترے ہاتھ نظر آتے ہیں

کاش خوشبو کی طرح رنگ حنا کا ہوتا

کیوں مری شکل پہن لیتا ہے چھپنے کیلئے

ایک چہرہ، کوئی اپنا تو خُدا کا ہوتا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Gulzar 76

The Art and Achievement of Gulzar! : A new book released in Pakistan

A new book has been published this month (August 2009) in Lahore, Pakistan with the title The Art and Achievement of Gulzar written by Dr. Zafar Hassan. The book was released on August 18, 2009 the 75th Birthday of Gulzar saab. It has been published by Sang-e-Meel Publications, Lahore. It covers a review and assessment of the wide and varied activities of Gulzar over the last half a century. It includes his family background, an assessment of all the films he has directed, his notable interest in Urdu and Hindi literature, the television serials and documentaries which he has produced, a critical review of his poetry and prose and also refers to the attention he has accorded to the problems of children in his films and writings. The book has been beautifully produced and includes many colour pictures of Gulzar, Rakhee and Gulzar’s ancertral homes in Kurla and Deena near Jhelum in Pakistan. The back cover contains commentary by the famous urdu short story writer Intezar Hussain.

Ishqiya – Lyrics – Music by Vishal Bhardwaj

Raavan – Lyrics – Music by AR Rahman

SRK – Lyrics – Music by Illaiyaraja

Office Office – Lyrics – Music by Sazid-Wazid

Veer – Lyrics – Music by Sazid-Wazid

Dumkata – Lyrics – Music by Shankar-Ehsan-Loy

Do Paise Ki Dhoop Chaar Aane Ki Baarish – Lyrics – Music by Sandesh Shandilya

Milte Hain – Lyrics – Music by Pritam

Shoebite – Lyrics/Dialogs – Music by Shantanu Moitra

Bharatbala’s Next – Lyrics – Music by AR Rahman(No Update for Long)

Alibaug – Lyrics – (No Update for Long)

100 Lyrics by Gulzar : A new book

A new book featuring 100 lyrics of Gulzar saab with translations by Indonesia based young writer Sanjoy Shekhar will be released in September, 2009. The set of lyrics and translations features, 100 film and non film songs of Gulzar saab right from his first “Mora gora ang lai le” (Bandini) to recent “Jai ho” (Slumdog Millionaire). The hard bound book presents original lyrics in Devnagri and side by side Translation of each song in english and anecdotes, and is published by Penguin Books India

.

 

 

، گلزار اور اداکارہ راکھی نے محبت کی شادی کی تھی۔ گلزار کو راکھی کی آنکھیں بہت پسند تھیں اور راکھی گلزار کی شاعری کی دیوانی تھی۔ جب کہ وہ ایک بنگالی اداکارہ تھی اور گلزار پنجابی۔ یہ راکھی کی بھی گلزار سے دوسری شادی تھی اور یہ بھی ایک اتفاق ہے کہ راکھی کی پہلی شادی بھی اس کے والدین کی مرضی سے اور بہت کم عمری میں کلکتہ ہی کے ایک بنگالی فلموں کے معمولی اداکار اجے بسواس سے ہوئی تھی، مگر راکھی کی کم عمری اور اجے بسواس کی بڑی عمر اس شادی میں آڑے آگئی۔

راکھی کو بمبئی کی فلمی دنیا میں جانے سے دلچسپی پیدا ہوئی، اس طرح وہ اپنے پہلے شوہر سے علیحدگی اختیار کرکے بمبئی کی فلم نگری میں آگئی۔ راکھی نے ابتدا میں چند بنگالی فلموں میں کام کیا تھا، پھر اداکاری اس کا جنون بن گئی۔ بمبئی میں اداکار سنیل دت سے اس کی ملاقات ہوئی اور پھر سنیل دت ہی کی سفارش پر اسے فلم ’’ریشماں اور شیرا‘‘ میں کاسٹ کیا گیا، راکھی کو اس فلم میں بہت پسند کیا گیا اور پھر یہ بنگالی ساحرہ یکے بعد دیگرے بمبئی کی فلموں میں کاسٹ کی جاتی رہی اور ایک وقت ایسا بھی آیا کہ راکھی تمام نامور ہیروز کے ساتھ کام کرنے لگی، جن میں دھرمیندر، ششی کپور، انیل کپور، راجیش کھنہ، امیتابھ بچن اور دلیپ کمار تک کے ساتھ اپنی فنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور بہت سی کامیاب فلمیں اس کے کریڈٹ پر آتی چلی گئیں۔

اس دور میں مشہور فلم رائٹر اور شاعر سمپورن سنگھ گلزار، راکھی کے شریک زندگی بن گئے۔ شروع شروع میں محبت کی گرمجوشی دونوں کی زندگی کا حصہ بنی رہی مگر پھر بے تحاشا فلموں کی مصروفیت اور غیر معمولی شہرت نے راکھی کا دماغ خراب کردیا تھا۔ راکھی اور گلزار کی ایک بیٹی نے جنم لیا جس کا نام میگھا رکھا گیا۔ ابھی میگھا بہت ہی چھوٹی تھی کہ راکھی اور گلزار کے درمیان بھی چھوٹی چھوٹی باتوں نے رائی کو پربت بنانا شروع کردیا۔ گلزار ایک دھیمے مزاج کے شخص ہیں، وہ زور زبردستی کے تعلقات کو کبھی اچھا نہیں سمجھتے تھے، جب انھیں اس بات کا پختہ یقین ہوگیا کہ راکھی کے دل میں اب ان کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے تو گلزار نے خاموشی کے ساتھ راکھی سے علیحدگی اختیار کرلی اور پھر دونوں ہی الگ الگ راستوں کے مسافر بن گئے۔

Comments»

1. Blood-Ink-Diary - January 23, 2012

Farzana, you have compiled some wonderful subjects on your blog! I relished the Manto, Gulzar, writers from PWA, et al… thanks for sharing. Cheers.


Leave a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.